پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین چند سنسی خیز میچز

 

کرکٹ کی تاریخ کے اوراق کو پلٹا جائے تو بہت سے ایسے مقابلے سامنے آتے ہیں جو نہایت دلچسپ رہے اور آخری گیند تک  امید کی ناؤ  ہچکولے کھاتی کبھی  ایک کنارے تو کبھی دوسرے کنارے رہی۔ایسے ہی کچھ میچز  پاکستان  اوربنگلہ دیش کے مابین بھی کھیلے جا چکے ہیں۔ بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم نےمتعدد بار ہماری سانسیں اتھل پتھل کی ہیں۔آئیے،آج چند ایسے مقابلوں کو یاد کرتے ہیں جو دونوں قوموں کے لیے جذبات  کے رولر کوسٹر ثابت ہوئے اور ہمیشہ کے لئے یادوں کا حصہ بن گئے۔

 ایشیا کپ 2012

 ایشیا کپ 2012 ٹورنامنٹ میں پاکستان اور بنگلہ دیش شیر بنگلہ اسٹیڈیم ڈھاکہ  میں کھیلے گئے   لیگ میچ میں   آمنے سامنے تھے۔ بنگالی ٹائیگرز نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کرنے کا  فیصلہ کیا۔ دو سو کا ہندسہ عبور کرنے سے پہلے پاکستان کی سات وکٹیں گر چکی تھیں۔ایسے میں عمر گل میدان میں اترے اورپاکستان کی نیّا  کو منجدھار سے نکالا ، اس دن عمر گل کا بلا چلا اور کیا خوب چلا ، سرفراز کے ساتھ مل کر آٹھویں وکٹ کے لئے 45 گیندوں پر 53 رنز کی شاندار شراکت داری قائم کی اور اسکور کو 262/8کے قابل عزت مقام تک پہنچانے میں بھرپور مدد فراہم کی۔ عمر گل نے کیا ہی خوبصورت بیٹنگ کی تھی ۔اس دن تو گل منجھے ہوئےورلڈ کلاس بلے باز لگ رہے تھے۔ اسکور بورڈ پر 262  کا اچھا ٹارگٹ لگ گیا لیکن تمیم اقبال کی موجودگی میں یہ ٹارگٹ تھوڑا  دکھائی دے رہا تھا۔ تمیم نے 89 گیندوں پر شاندار 64 رنز بنا کر ٹیم کو جیت سے چند قدم فاصلے پر لا کھڑا کیا ،لیکن قسمت نے ان کا ساتھ نہیں دیا۔200 پر بنگلہ دیش کے صرف پانچ کھلاڑی آؤٹ تھے اور شکیب الحسن ابھی کریز پر موجود تھے۔میچ تقریبا بنگلہ دیش کے ہاتھ میں تھا ، 39 گیندوں پہ صرف 39 رنز درکار تھے،لیکن عمر گل پھر سے مدد کو پہنچے،انہوں نے ناصر حسین کو اور سعید اجمل نے شکیب کو آؤٹ کر دیا،اس طرح پاکستان نےیہ میچ 21 رنز سے جیت لیا۔

 ایشیا کپ 2012 کا فائنل

22مارچ 2012 کی چمکتی دوپہر، ڈھاکہ کا میدان اور ایشیا کپ کا فائنل، یہ وہ ہی دن ہے جب پاکستانی شاہین بنگالی ٹائیگرز کے منہ سے جیت کو چھین کر لائے تھے۔میچ کا آغاز ہوا تو پاکستانی بیٹنگ لائن بکھرتی چلی گئی، حفیظ کے 40 اور سرفراز کے 46 رنز کی بدولت اسکور دو سو تک پہنچا لیکن 8 کھلاڑی پویلین سدھار چکے تھے۔آفریدی کے 22 گیندوں پر 32 رنز نے 236 تک پہنچایا۔اسکور کم تھا اور دوسری طرف تمیم اور شکیب بہترین فارم میں تھے۔ ایک اینڈ پرتمیم نے اپنے جارحانہ انداز میں اننگز کا آغاز کیا لیکن دوسرے اینڈ پر کھلاڑی وقفے وقفے سے رخصت ہوتے گئے۔تمیم اقبال نے شاندار 60اور شکیب نے 68 رنزبنائے لیکن میچ کو فنش کرنے میں ناکام رہے۔بات آخری اوور تک گئی اور دو گیندوں پر چار رنز  درکارتھے۔ گراؤنڈ میں موجود بنگلہ دیش کا ہوم کراؤڈ،  جیت کا جشن منانے کو بے تاب کھڑا تھا تو وہیں ہم ممکنہ ہار پر شرمندہ ہونے کو۔ لیکن قسمت میں تو پاکستان کی جیت لکھی جا چکی تھی۔ اعزاز چیمہ کی 50 ویں  اوور کی پانچویں گیند پر لی جانے والی وکٹ نے میچ کا پلڑہ پاکستان کے حق میں کر دیا،اب آخری گیند پر چار رنزکی ضرورت تھی، اعزاز نے کیا ہی شاندار یارکر پھینکا   اور اس گیند پر صرف لیگ بائی کا  ایک رن بنا۔  اس طرح شاہین دو رنز سے ایشیا کپ کے فاتح بن گئے اور یہ میچ کرکٹ کے چاہنے والوں کے لئے یادگار بن گیا۔

 ایشیا کپ  2014

2014 کے ایشیا کپ کا ایک اہم مقابلہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین دیکھنے والا تھا۔بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا ،اندازہ تھا کہ بنگالی250 کےآس پاس رنز نہیں بنا پائیں گے ۔ لیکن اس میچ میں ٹائیگرز نے پاکستان کو 326 رنز کا پہاڑ جیسا ٹارگٹ دیا۔ہماری ٹیم شروع  میں تو تین سو کا ہندسہ دیکھ کر گھبرا گئی لیکن جواب میں احمد شہزاد نے بھی سنچری جڑ دی ،آفریدی نے بھی انتہائی برق رفتار  59 قیمتی رنز بنائے ،ہم جیت کے بہت قریب پہنچ چکے تھے،آخری اوور کی چار گیندوں پر دورنز درکار تھےلیکن ہم تو آسان سے آسان چیز کو جب تک مشکل  نہ بنائیں ہمیں مزہ کہاں آتا ہے ،اسی روایت کو قائم رکھتے ہوئے آخری اوور کی چوتھی گیند پر فواد عالم74 رنز  بنا کر رن آؤٹ ہو گئے۔ خدا خدا  کر کے اوور کی 5 ویں گیند پھینکی گئی جس پر عمر اکمل نے چوکا لگا کر پاکستانیوں کی سانسیں بحال کیں اورپاکستان نے  یہ میچ تین وکٹوں سے جیت لیا ۔

ٹی20 ایشیا کپ 2016

2016کے ٹی20 ایشیا کپ میں بنگلہ دیش نے تو گویا انہونی ہی کر دکھائی۔پاکستان نے پہلے بیٹنگ کی اور مقررہ اوورز میں سرفرازکے 58 رنز کے باوجود صرف 129 رنز بنا سکے ۔بنگلہ دیش کی طرف سے مین آف دی میچ حاصل کرنے والے سومیا سرکرار 48 رنز بنا کر نمایا ں رہے۔آخری دو اوورز میں انہیں 18رنز درکار تھے۔محمد سمیع نے19واں اوور کروایا اور دو نو بالز کے ساتھ 15 رنز دے کر میچ بنگلہ دیش کی جھولی میں ڈال دیا۔بنگالی ٹائیگرز نے یہ میچ پانچ وکٹوں سے جیت کر تاریخ رقم کر دی۔

 تیسرا  ٹی 20میچ،2021

دلچسپ میچز کی بات ہو اور کچھ دن پہلے کھیلے گئے  میچ کا ذکر نہ ہو تو یہ نا انصافی ہو گی۔سیریز کا تیسرا اور آخری ٹی 20، پاکستان وائٹ واش کے لئے بےتاب تھا تو وہیں بنگالی ٹائیگرز سیریز کو دو ایک کے قدرے  باعزت مقام پر ختم کرنا چاہتے تھے۔بنگلہ دیش نے پہلے کھیلتے ہوئے 124 رنز بنائے۔بظاہر یہ  کم اسکور تھا لیکن اس سیریز کو اور  بنگلہ دیش کی پچز کو سمجھنے  والے جانتے تھے کہ جیسے ہر چمکتی چیز سونا نہیں ہوتی ویسے ہی ہر کم نظر آتا اسکور کم نہیں ہوتا۔پاکستان نے سست آغاز کیا اور منصوبہ یہ تھا کہ وکٹ نہیں کھونی، اسکور آخر میں بنا لیں گے اور پھر19واں اوور آ گیا جس میں 8 رنز چاہیے تھے۔پہلی بال ڈاٹ ہوئی لیکن اگلی ہی گیند پر بلے باز حیدر علی ایک فضول سی اونچی شاٹ کھیلتے ہوئے کیچ دے بیٹھے، اس سے اگلی گیند پر کبھی دھوکہ نا دینے کا وعدہ کرنے والے سرفراز ، دھوکے کے ساتھ ساتھ ٹینشن بھی دے کر چلتے بنے۔نئے آنے والےافتخار احمد بھی چھکا لگا کر پانچویں گیند پر بیچ منجدھار میں چھوڑ گئے،اب بال ایک تھی اور رنز دو تھے۔ محمد نواز نے آخری گیند پر  چوکا لگا کر بنگلا دیشی امیدوں پر سونامی کا وار کیا اور پاکستان میچ پانچ وکٹوں سے جیت گیا۔

متعلقہ عنوانات