Abdul Halim Sharar

عبدالحلیم شرر

بیسوی صدی کی اہم علمی شخصیت، مصنف، مترجم، ناول نگار، ڈرامہ نویس۔ لکھنؤ کی سماجی و تہذیبی زندگی کے رمز شناس

A prominent scholar, author, translator, and novelist of twentieth century. Had a keen eye on the socio-cultural life of Lucknow.

عبدالحلیم شرر کے تمام مواد

2 مضمون (Articles)

    مٹیا برج کے حالات

    کلکتے سے تین چار میل کی مسافت پر جنوب کی طرف دریائے بھاگیرتی (ہگلی) کے کنارے ’’گارڈن پچ‘‘ کے نام ایک خاموش محلہ ہے اور چونکہ وہاں ایک مٹی کا تودہ تھا، اس لیے عام لوگ اسے مٹیا برج کہتے تھے۔ یہاں کئی عالیشان کوٹھیاں تھیں جن کی زمین دریا کے کنارے کنارے تقریباً ڈھائی میل تک چلی گئی ...

    مزید پڑھیے

    باغ آرزو

    آہا ہا ہا ہا! سامنے کیسے پھول کھلے ہوئے ہیں! جوانانِ چمن کیسا خوبصورت زیور پہنے ہیں کہ نظر ادھر جاتے ہی فریفتہ ہو جاتی ہے۔ درختوں کا ہراہرا رنگ آنکھوں میں کھبا جاتا ہے۔ کس قیامت کی بہار ہے! اس نظر فریب منظر نے دل میں کچھ ایسا جوش پیدا کرکے اپنی طرف کھینچا کہ بجھی ہوئی طبیعت میں ...

    مزید پڑھیے

4 غزل (Ghazal)

    تمنا ہے یہ آنکھوں کی ترا دیدار آ دیکھیں

    تمنا ہے یہ آنکھوں کی ترا دیدار آ دیکھیں کبھی روضہ ترا یا احمد مختار آ دیکھیں شفا ہو جائے دم میں کشتۂ ہجر محمد کو اگر وہ خواب میں بھی حالت بیمار آ دیکھیں یہ دل تھا ان کا مسکن مت اجاڑ اس کو غم ہجراں غضب آ جائے گا گر شاہ دیں مسمار آ دیکھیں نہ کچھ مرنے کا غم ہو اور نہ کچھ شکوہ ہو فرقت ...

    مزید پڑھیے

    کیا سہل سمجھے ہو کہیں دھبا چھٹا نہ ہو

    کیا سہل سمجھے ہو کہیں دھبا چھٹا نہ ہو ظالم یہ میرا خون ہے رنگ حنا نہ ہو یا رب مجھے ہے داغ تمنا بہت عزیز پہلو سے دل جدا ہو مگر یہ جدا نہ ہو راہیں نکالتا ہے یہی سوز و ساز کی پہلو میں دل نہ ہو تو کوئی حوصلہ نہ ہو تم اور وفا کرو یہ نہ مانوں گا میں کبھی اس کو فریب دو جو تمہیں جانتا نہ ...

    مزید پڑھیے

    معجزہ وہ جو مسیحا کا دکھاتے جاتے

    معجزہ وہ جو مسیحا کا دکھاتے جاتے کہہ کے قم قبر سے مردے کو جلاتے جاتے مرتے دم باغ مدینہ کا نظارا کرتے دیکھ لیتے چمن خلد کو جاتے جاتے دیکھ کر نور تجلی کو ترے دیوانے دھجیاں دامن محشر کی اڑاتے جاتے بن کے پروانہ مری روح نکلتی تن سے لو جو اس شمع تجلی سے لگاتے جاتے اک نظر دیکھتے ہی ...

    مزید پڑھیے

    حسن شہہ لولاک جو چمکا شب معراج

    حسن شہہ لولاک جو چمکا شب معراج جلووں سے نبی صبح تجلی شب معراج کیا خوب جما وصل کا نقشہ شب معراج مطلوب نیا طالب شیدا شب معراج پایا نہ تقرب کسی مخلوق نے ایسا جیسا کہ ملا شاہ کو رتبہ شب معراج طالب تھا خدا بندۂ محبوب کا اپنے مہمان خدا نور خدا تھا شب معراج گنجینۂ رحمت سے حبیب ...

    مزید پڑھیے