کیا سہل سمجھے ہو کہیں دھبا چھٹا نہ ہو

کیا سہل سمجھے ہو کہیں دھبا چھٹا نہ ہو
ظالم یہ میرا خون ہے رنگ حنا نہ ہو


یا رب مجھے ہے داغ تمنا بہت عزیز
پہلو سے دل جدا ہو مگر یہ جدا نہ ہو


راہیں نکالتا ہے یہی سوز و ساز کی
پہلو میں دل نہ ہو تو کوئی حوصلہ نہ ہو


تم اور وفا کرو یہ نہ مانوں گا میں کبھی
اس کو فریب دو جو تمہیں جانتا نہ ہو


کیا کیا شررؔ ذلیل ہوئے آبرو گئی
ایسا بھی عاشقی کا کسی کو مزا نہ ہو