واٹر کا ڈاکٹر: پانی صاف کرنے کا سستا آلہ

پاکستان میں ستر فیصد آبادی پینے کے صاف پانی کی سہولت سے محروم ہے۔ مارکیٹ میں دستیاب واٹر فلٹریشن سسٹم مہنگے اور استعمال میں مشکل ہیں۔ آج ہم آپ کو ایک استعمال میں آسان اور قیمت میں بہت سستے پانی صاف کرنے کے سسٹم کے بارے میں بتائیں گے جو دو پاکستانی نوجوانوں نے تیار کیا ہے۔

صاف پانی انسانی صحت ، تندرستی اور خوشحالی کے لئے ایک لازمی عنصر ہے۔ پینے ، صفائی ستھرائی  اور کھانے کی پیداوار یا صنعتی پیداوار کے لئے پانی کے وافر وسائل تک رسائی بنیادی انسانی ضرورت اور حق ہے۔ آئین پاکستان میں آرٹیکل 9 کے تحت حفظان صحت کی خدمات تک رسائی ہر شہری کا بنیادی حق ہے جس کے تحت کوئی بھی شخص زندگی یا آزادی سے محروم نہ رکھا جائے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ، 28 جولائی 2010 کو ایک قرار داد منظور کی جس میں  پانی اور حفظان صحت سے متعلق انسانی حقوق کو واضح طور پر تسلیم کیا گیا۔ ترقیاتی اہداف کے تحت صاف اور محفوظ پانی وہ ہے جو کسی بھی آبادی کو دستیاب ہو:

  1. ۔احاطے میں واقع ہو
  2. ۔ جب ضرورت ہو تو دستیاب ہو
  3. فضلاتی اور کیمیائی آلودگی سے پاک ہو

پاکستان میں صاف پانی کی صورت حال

پاکستان میں ستر فیصد سے زائد آبادی پینے کے صاف پانی کی سہولت سے مرحوم ہے۔یونیسف کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر سال پچاس ہزار سے زائد بچے آلودہ پانی کی وجہ سے موت کے منھ میں چلے جاتے ہیں۔

صاف پانی کی سہولت

حکومتی سطح پر صاف پانی کی دستیابی کے لیے محدود پیمانے پر اقدامات کیے جاتے ہیں۔ بڑے شہروں میں صورت حال زیادہ گھمبیر ہے۔ پرائیویٹ سطح پر پانی صاف کے لیے فلٹریشن پلانٹ لگائے جاتے ہیں جو کہ عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہے۔ جبکہ  منرل واٹر کے نام پر بوتلوں میں مہنگا پانی بیچا جاتا ہے۔

واٹر کا ڈاکٹر: نیا سٹارٹ اپ جو عام آدمی کے لیے صاف پانی کا ضامن

پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے۔ بقول اقبال ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی ذرخیز ہے ساقی۔ پاکستان کے نوجوانوں کو اینٹرپرنیورشپ اور سٹارٹ اپ کے مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ آج ہم ایک ایسے ہی سٹارٹ اپ کا ذکر کرنے والے ہیں جو پینے کے صاف پانی کا مسئلہ حل نکالنے کے لیے معاون ثابت ہورہا ہے۔

لمز یونیورسٹی کے دو طالب علموں شایان سہیل اور ارسلان احمد نے صاف پانی کو مسئلے کو حل کرنے کے ایک انوکھا آئیڈیا پیش کیا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ایک پورٹ ایبل واٹر فلٹر سے دو سال کے لیے دس ہزار لیٹر پانی کو صاف کیا جاسکتا ہے۔ اس پروڈکٹ کو انھوں نے " واٹر کا ڈاکٹر" کا نام دیا ہے۔ یہ فلٹر پانی کو 99۔99 فیصد تک بیکٹریا اور آلودگی سے صاف کردیتا ہے اور پانی کو پینے کے قابل بناتا ہے۔ یہ سرنج ٹائپ ڈیوائس ہے جسے کسی بھی عام گھریلو یا باورچی خانے کی ٹونٹی پر فِٹ کرکے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس کی قیمت پاکستانی پانچ ہزار روپے رکھی گئی ہے۔اور یہ پروڈکٹ گھر میں پانی کے سارے مسائل حل کردے گا۔

واٹر کا ڈاکٹر کیسے کام کرتا ہے؟

اس ڈیوائس میں ای آر ایم (Esoteric Resistive Membrane) ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔ یہ ایک قسم کی ہولو فائبر ممبرین ہے جو اعشاریہ ایک مائکرون تک چھوٹے ذرات کو روک لیتی ہے۔ یہ ممبرین آنتوں کی صحت کے لیے ضروری تمام معدنیات کو برقرار رکھتا ہے۔ یہ ممبرین یا جھلی اینٹی مائیکروبیل ہوتی ہے جو جراثیموں کو روک لیتی ہے اور ان کو ہلاک کردیتی ہے۔ اس میں آٹو بیک فنکشن موجود ہے جو اس آلے میں جمع آلودگی کو آسانی سے ہٹادیتا ہے اور یہ ڈیوائس لمبت عرصے تک قابل استعمال رہتی ہے۔ اس کی پروڈکشن سنگاپور میں ہورہی ہے اور پاکستان میں آسانی سے دستیاب ہے۔  یہ پروڈکٹ Pak Vitae نام کی کمپنی کے تحت فروخت کی جارہی ہے۔

واٹر کا ڈاکٹر: خصوصیات

1۔ یہ واٹر فلٹر 99.999  فیصد تک پانی کو بیکٹریا اور آلودگی سے پاک کردیتا ہے۔

2۔ اس کے لیے کسی قسم کی بجلی یا انرجی کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔اسے ہر جگہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔

3۔ مارکیٹ میں دستیاب واٹر فلٹریشن سسٹم سے اس کی قیمت کافی حد تک کم ہے۔ صرف 5000 ہزار پاکستانی روپے اس کی قیمت ہے۔ اس طرح آپ ایک روپے میں دو لٹر پینے کا صاف پانی حاصل کرپائیں گے۔

4۔ پاکستان اور بین الاقوامی اداروں سے تصدیق شدہ اور مستند ہے۔

واٹر کا ڈاکٹر استعمال کرنے کا طریقہ

اس ڈیوائس کو کسی بھی عام ٹونٹی یا نلکے کے ساتھ جوڑ کر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یہ پورٹ ایبل ہے یعنی آپ اسے اپنے ساتھ کہیں بھی لے جاسکتے ہیں۔ ایک گھنٹے میں 60 لیٹر پانی صاف کیا جاسکتا ہے۔

اس ڈیوائس کو حاصل کرنے کے لیے اس ویب سائٹ کو وزٹ کرسکتے ہیں۔

 

متعلقہ عنوانات