پی ایس ایل سیون کے اوپنرز

اب جب کہ تمام ٹیموں نے اپنا اپنا سکواڈ منتخب کر لیا ہے تو نظر ڈالتے ہیں تمام ٹیموں کے شروعاتی بلے بازوں یعنی کہ اوپنرز  پر،  اور دیکھتے ہیں کہ اس شعبے میں کون سی ٹیم کے پاس کون سے آپشنز ہیں اور کس کی شروعاتی جوڑی یعنی اوپنرز خطرناک ہے۔

جوڑی نمبر 1

کیونکہ پی ایس ایل 7 مکمل طور پر پاکستان میں کھیلا جانا ہے تو ان حالات میں مقامی جوڑی جو کہ بھرپور فارم میں بھی ہو اور زیادہ مؤثر بھی ہو وہ میری نظر میں زیادہ کامیاب ہوگی۔

اور ایسی نمبر 1 جوڑی ہے کراچی کنگز کے پاس جسے ایک ساتھ کھیلتے ہوئے بھی کافی تجربہ حاصل ہو چکا ہے۔

جی ہاں میں بات کر رہا ہوں کراچی کنگز کی اوپننگ جوڑی بابر اعظم اور شرجیل خان کی، مجھے لگتا ہے کہ یہ اوپننگ جوڑی پورے پی ایس ایل میں اوپننگ کرتی نظر آئے گی کیونکہ دوسرا کوئی بھی پروفیشنل اوپنر اس ٹیم نے نہیں رکھا اور ان کنڈیشن میں یہ دونوں اوپنرز خطرناک بھی ثابت ہوں گے اور مؤثر بھی۔

جوڑی نمبر 2

اسلام آباد کے پاس تین سے چار آپشن ہیں اس شعبے کے لئے ۔ تین غیر ملکی پلئیرز ہیں اور تینوں ہی دھماکے دار ہیں۔

جی ہاں کولن منرو اور ایلکس ہیلز شروعاتی بلے بازی کریں گے اسلام آباد کی طرف سے، ایک بھرپور فارم میں ہے اور دوسرے کی فارم جاتی ہی نہیں اس فارمیٹ میں اور جب کبھی ان میں سے کوئی فیل ہوا تو تیسرا آپشن بھی کافی اچھا ہے اسلام آباد کے پاس،  پال اسٹرلنگ کی صورت میں اور چوتھا آپشن وکٹ کیپر بلے باز محمد اخلاق کی صورت میں بھی موجود ہے۔

کولن منرو اور ایلکس ہیلز کی جوڑی کو اس لئے دوسرے نمبر پر رکھا کہ اس جوڑی کو پاکستانی کنڈیشن سے ہم آہنگ ہونے میں دِقت  پیش آ سکتی ہے اور تھوڑا وقت بھی لگ سکتا ہے۔

جوڑی نمبر 3

پشاور زلمی کے اوپنرز حضرت اللہ زازئی اور ٹوم کوہلر کیڈمور بھی دھماکے دار اور خطرناک ہیں لیکن تیسرے نمبر پر اس لئے رکھا ہے کہ تجربے میں یہ دونوں اوپنرز اسلام آباد کی جوڑی سے تھوڑے ہلکے ہیں، باقی صلاحیتوں میں کسی طور پر بھی کم نہیں۔

پشاور زلمی کے پاس تیسرے اوپنر کے طور پر حیدر علی کا آپشن بھی موجود ہے۔

جوڑی نمبر 4

میرے ذاتی خیال میں محمد رضوان کی وجہ سے ملتان سلطان کی اوپننگ جوڑی لاہور اور کوئٹہ کی اوپننگ جوڑی سے بہتر رہے گی۔

محمد رضوان کے ساتھ شان مسعود اوپننگ کرتے نظر آئیں گے اور اگر کہیں شان مسعود اچھا پرفارم نہیں کرتے تو ملتان سلطان کوئی نیا تجربہ بھی کر سکتی ہے۔

جوڑی نمبر 5

لاہور قلندر کے پاس اننگ کی شروعات کرنے کے لئے آپشن تو بہت سارے ہیں لیکن لگتا یہی ہے کہ فخر زمان کے ساتھ عبداللہ شفیق اوپننگ کریں گے۔

رہا سوال کہ مجھے ایسا کیوں لگتا ہے کہ یہ جوڑی نمبر 5 پر ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ  لاہور کے پاس ابھی تک کوئی مستند اوپننگ جوڑی نہیں ہے۔ کبھی سہیل اختر، فخر زمان کے ساتھ اوپننگ کرتے نظر آتے ہیں تو کبھی ذیشان اشرف یہ جگہ لے لیتے ہیں، اس بار لگتا یہ ہے کہ عبداللہ شفیق یہ جگہ سنبھالیں گے۔

جوڑی نمبر 6

کوئٹہ کے پاس اوپنر کے طور پر جیسن روئے جیسا بڑا نام ضرور ہے لیکن دوسرا اوپنر ساتھ میں کون ہوگا یہ طے ہونا ابھی باقی ہے، امید تو ہے کہ عبدالواحد بنگلزئی اننگ کی شروعات کریں گے کوئٹہ کی طرف سے جو کہ بلے باز تو اچھے ہیں لیکن ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں تھوڑے سے ہلکے ہیں۔

اسی وجہ سے کوئٹہ کو میں نے چھٹے نمبر پر رکھا ہے لیکن اس کا یہ ہر گز مطلب نہیں کہ کوئٹہ کی اوپننگ جوڑی چھٹے نمبر پر ہی رہے گی، جیسن روئے کے ساتھ اننگ کی شروعات کر کے کوئی بھی کھلاڑی اوپر آ سکتا  ہے۔

اگلی پوسٹ میں بات کریں گےکہ   مڈل آرڈرکس کا مضبوط ہے  اور آل راؤنڈرز کس ٹیم کے پاس اچھے ہیں اور کون کہاں کھڑا ہے۔

متعلقہ عنوانات